چئیرمین رویت ہلال کمیٹی کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد مفتی منیب صاحب کا بڑا فیصلہ۔۔
مفتی منیب الرحمان نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون کے خلاف مہم چلانے کا اعلان
کر دیا۔۔۔
اسلام آباد
(یکم جنوری 2021ء)
مفتی منیب الرحمان صاحب نے چئیرمین رویت ہلال کمیٹی کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اہم اعلان کر دیا،
تفصیلات کے مطابق رویت ہلال کمیٹی کی سربراہی سے ہٹائے جانے کے ایک روز بعد ہی مفتی منیب الرحمان صاحب نے نو تشکیل شدہ تحریک تحفظِ مساجد و مدارس کے سائے تلے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق قانون سازی پر حکومت مخالف مہم چلانے کا اعلان کردیا،۔۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مہم چلانے کا آغاز مفتی منیب الرحمان صاحب نے خود ایک کانفرنس کے دوران کیا جس کا انعقاد اس نو تشکیل شدہ گروپ نے کیا تھا،۔
پریس کانفرنس میں اہلحدیث اور دیوبند مکتبہ فکر کے مدارس سے تعلق رکھنے والے متعدد علما موجود تھے،۔ کانفرنس کے مقررین نے قرار دیا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کی آڑ میں اسلامی اداروں کے خلاف سازش کے تحت یہ قانون مسلط کیا گیا ہے،،
مفتی منیب الرحمٰن صاحب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے یہ قانون ایف اے ٹی کے دباؤ پر منظور کیا،۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہبی پابندیاں قابل قبول نہیں ہیں اور اگر حکام نے مسلط کرنے کی کوشش کی تو ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پارلیمان میں موجود علما 'کسی بھی ایسے قانون کے خلاف دفاع کی صف اول میں ہیں جو اسلام کے منافی ہے،،،
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کو یوٹرن لےکر اس قانون کو واپس لینا چاہئیے،
خیال رہے کہ ستمبر میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں حکومت ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی منظور کروانے میں کامیاب ہوئی تھی۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ 30 دسمبر کو وفاقی حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کو عہدے سے ہٹا کر بادشاہی مسجد لاہور کے مہتمم مولانا عبدالخبیر آزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کردیا تھا۔ مفتی منیب الرحمان کو 20 سال قبل 2000 میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی بنایا گیا تھا اور 2012 میں اس حوالے سے دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا؛۔۔۔
Comments
Post a Comment