Skip to main content

Posts

Showing posts from November, 2020

کاوان ہاتھی پاکستان سے اپنے نئے گھر پہنچ گیا ہے۔

کاوان:۔ دنیا کا "اکیلا ترین" ہاتھی پاکستان سے اپنے نئے گھر کمبوڈیا پہنچ گیاہے۔ جانوروں کے ڈاکٹر عامر خلیل اس سفر کے دوران کاوان کی دیکھ بال کی ذمہ داری تھی۔ پاکستان میں شدید تنہائی کی زندگی سے نجات پانے کے بعد وہ معمول سے زیادہ وزنی ہاتھی جسے دنیا کا تنہا ترین ہاتھی کا نام دیا گیا' اپنے نئے گھر کمبوڈیا پہنچ گیا ہے.' کمبوڈیا میں کاوان کا استقبال کرنے والوں میں دیگر افراد کے علاوہ امریکہ کی مشہور گلوکارہ شیر بھی شامل تھیں جنہوں نے اس ٹیم کے تمام اخراجات اٹھائے ہیں جو ایک قانونی جنگ کے بعد کاوان کو پاکستان سے نکالنے میں کامیاب ہوئی ہے'. کاون نے اپنی زندگی کے 35 سال اسلام آباد کے چڑیا گھر میں گزارے جہاں کاوان کے لیے انتظامات غیرمعیاری تھے اور سنہ 2012 میں اپنی دوست ہتھنی کے مرنے کے بعد سے کاوان شدید اکیلے پن کا شکار تھا'۔ کمبودڈیا میں اسے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے مختص علاقے میں رکھا جائے گا جہاں وہ کھلی فضا میں دوسرے ہاتھیوں کے ساتھ آزادانہ گھوم پھر سکے گا'. کمبوڈیا کے شمال میں سیم ریپ کے ہوائی اڈے پر خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے اداکارہ شیر کا ک

پی ڈی ایم کیا ہے؟؟؟

پی ڈی ایم " پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ" 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والا 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو تین مرحلے پر مشتمل حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے رہی ہے'. پی ڈی ایم کے ایکشن پلان کے مطابق یہ اتحاد رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں' احتجاجی مظاہروں' دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک "فیصلہ کن لانگ مارچ" کرے گا. مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکریٹری جنرل ہیں. اپوزیشن کی 11 جماعتوں کے اس اتحاد میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں' تاہم جماعت اسلامی اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے.۔۔۔

پی ڈی ایم جلسہ ملتان

پی ڈی ایم ملتان جلسہ: حکومتی پابندی کے باوجود عوام کی بڑی تعداد گھنٹہ گھر چوک پر موجود 30 نومبر 2020، پاکستان میں 'کورونا وائرس' کی  دوسری لہر میں تیزی کے باوجود حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لیے جلسے شروع کر دیا ہے جہاں سے اس وقت پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو کا خطاب جاری ہے اور عوام کی بڑی تعداد وہاں موجود ہے'. اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے پی پی پی کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اور پی پی پی کے شریک چئیرمین بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو اپنے گھروں سے نکل کر پاکستانیوں کے حقوق کی خاطر باہر نکلیں ہیں'۔ مریم نواز نے کہا کہ چند روز قبل اپنی دادی کے انتقال کے باوجود وہ اس جلسے میں شرکت کر رہی ہیں کیونکہ عوام کا درد ان کے ذاتی درد سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمٰن، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، پیپ

خدا کی قدرت کا شاہکار پرندہ

"ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻗﺪﺭﺕ ﮐﯽ ﻋﺠﺐ ﻧﺸﺎﻧﯽ" ﮔﻮﻟﮉﻥ ﭘﻠﻮﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮨﮯ۔ ﯾﮧ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺭﯾﺎﺳﺖ ﺍﻻﺳﮑﺎ ﺳﮯ ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﺗﮏ 4000 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ'۔ ﺍﺱ ﮐﯽ ﯾﮧ ﭘﺮﻭﺍﺯ 88 ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ،ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﭨﮭﮩﺮﺗﺎ کیونکہ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﺗﯿﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ،۔ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺳﺴﺘﺎﻧﺎ بھی ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ۔۔ ﺟﺐ ﺳﺎﺋﻨﺴﺪﺍﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﭘﺮ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ﮐﮧ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺳﻔﺮ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ88 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ‏( fat ‏) ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ،۔ ﺟﺒﮑﮧ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﮯ ﺍﯾﻨﺪﮬﻦ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎ 70 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺳﺘﯿﺎﺏ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔، ﺍﺏ ﮨﻮﻧﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ 800 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﺮ ﮐﺮ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﭘﮩﻨﭽﺘﺎ ﮨﮯ, ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ حیران ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ۔' ﺍﺻﻞ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮔﺮﻭﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ v ﮐﯽ ﺷﯿﭗ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ اور اپنی پوزیشن چینج کرتے رہتے ہیی,ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﺭﮔﮍ ﮐﺎ ﮐﻢ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺑﻨﺴﺒﺖ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﯽ %23 ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺳﯿﻮ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ'۔ ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ۔ٗ 6 ﯾﺎ 7 ﮔﺮ

ایک ارب روپے کی قیمت والے اس پرس کی خاص بات کیا ہے؟

ویب ڈیسک 30 نومبر 2020 اٹلی کے ایک برینڈ نے دنیا کے مہنگے ترین ہینڈ بیگ کی رونمائی کی ہے۔ اس ہینڈ بیگ کی قیمت 60 لاکھ یوروز یعنی پاکستانی 1 ارب روپے سے زائد بنتی ہے'۔ اطالوی برینڈ بورینی میلانیز نے دنیا کے مہنگے ترین پرس کی رونمائی کی ہے۔ جبکہ قیمتی ہیرے جواہرات جڑے یہ ہینڈ بیگز صرف 3 بنائے گئے ہیں اور ہر بیگ کی تیاری میں 1 ہزار گھنٹے صرف ہوئے ہیں'۔ اس بیش قیمت ہینڈ بیگ کو بنانے کا ایک مقصد ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اس بیگ کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بورینی میلانیز نے لکھا کہ یہ دنیا کا مہنگا ترین بیگ ہے اور اسے بنانے کا مقصد سمندروں کی حفاظت کی طرف توجہ دلانا ہے جو پلاسٹک کے کچرے کی وجہ سے سخت خطرات کا شکار ہیں۔ میلانیز کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ان بیگز کی آمدنی کا ایک حصہ سمندروں کی صفائی کے لیے عطیہ کیا جائے گا'. یہ قیمتی پرس مگر مچھ کی کھال سے بنایا گیا ہے اور اس کا رنگ سمندر سے ملتا جلتا چمکدار نیلگوں ہے' اس پر موجود تتلیاں وائٹ گولڈ سے بنائی گئی ہیں جبکہ اس کا کلپ ہیرے سے بنایا گیا ہے۔ تتلیوں کے اندر بھی ہیرے اور قیمتی نیلم جڑے ہیں۔ بیگ کی ڈیزائنر کیر

بلوچستان سے یونیورسٹی کے پروفیسر کا اغوا

بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر اغوا: ’جب مسلح افراد نے ہمیں گاڑی سے اُتار کر سر نیچے کرنے کو کہا تو میں نے سمجھا کہ یہ زندگی کا آخری لمحہ ہے، لیکن گاڑی سے اتارنے کے بعد دیر تک خاموشی چھائی رہی تو میں نے ہمت کی اور اپنی آنکھوں سے کوٹ ہٹایا تو وہاں کوئی نہیں تھا اور ہم پہاڑوں کے درمیان ایک ویران جگہ پہ تھے۔، یہ کہانی ہے بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ براہوی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر شاہوانی کی جنھیں ہفتے کو یونیورسٹی کے دو دیگر پروفیسرز کے ہمراہ مبینہ طور پر اغوا کیا گیا،  لیکن اندازاً دو گھنٹے بعد ان سمیت دو کو چھوڑ دیا گیا جبکہ تیسرے شخص ابھی تک لاپتہ ہیں،  یہ لاپتہ پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی ہیں جن کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ حکومتِ بلوچستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ واقعہ کیسے پیش آیا؟ ڈاکٹر شبیر شاہوانی کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی کے تحت بی اے کے امتحان چل رہے ہیں اور یونیورسٹی کی جانب سے شعبہ براہوی کے سربراہ ڈاکٹر لیاقت سنی اور شعبہ کیمسٹری کے پروفیسر نظام شاہوانی اور ان کی ڈیوٹی امتحانات کی ویجیلینس کے سلسلے میں خضدار میں لگائی گئی تھی،۔

فیس ماسک کی نئی تحقیق

کرونا: فیس ماسک کی نئی تحقیق  نیوز ڈیسک: 29 نومبر 2020 واشنگٹن: عالمی کرونا کی وبا کے دوران فیس ماسک کی ضرورت اور اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، کئی طبی ماہرین ماسک کو ویکسین کا متبادل بھی قرار دے رہے ہیں۔ فیس ماسک کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف تحقیقی رپورٹس تیار کی جاچکی ہیں جس میں کرونا کے خلاف ماسک کو ناگزیر قرار دیا گیا۔ ہے،  اسی ضمن امریکا میں ہونے والی طبی تحقیق میں بھی کہا گیا ہے کہ فیس ماسک کروناوائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے بہت اہم ہے، ماہرین نے اس تحقیق میں مختلف فاصلوں سے منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات کی مقدار کی جانچ پڑتال فیس ماسک یا اس کے بغیر کی جس سے یہ بھی دریافت ہوا کہ ماسک کتنے دور اور قریب سے مؤثر ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق1 فٹ کے فاصلے پر موجود دونوں افراد نے ماسک نہ پہنے ہوئے ہوں تو پھر وائرل ذرات سے کووڈ 19 کا خطرہ سوفیصد تک ہوجاتا ہے، جبکہ اگر وہی دونوں افراد 3 فٹ کی دوری پر ہوں تو 87 فیصد تک خطرات ہوتے ہیں، اور 6 فٹ کی دوری پر یہ خطرہ 3 فیصد رہ جاتا ہے،  فیس ماسک کے ساتھ ساتھ سماجی فاصلہ بھی بہت ضروری ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ 3 فٹ کا سماجی فاصلہ کرونا

کاوان ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی

کاوان ہاتھی کو بے ہوش کر کے کمبوڈیا روانہ کیے جانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی۔۔  29 نومبر 2020 اسلام آباد: مرغزار چڑیا گھر کا کاوان ہاتھی کو رات 3 بجے کمبوڈیا میں اپنے نئے گھر کے لیے چارٹرڈ پرواز کے ذریعے روانہ کیا جائے گا،  نیوز کے مطابق آج اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں 2 غیر ملکی ڈاکٹرز اور 8 رکنی غیر ملکی ٹیکنیکل ٹیم نے کاوان ہاتھی کا مکمل طبی معائنہ کیا،   اسلام آباد مرغرار چڑیا گھر کے ہاتھی کاوان کو کمبوڈیا بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔  آج چڑیا گھر میں ڈاکٹرز اور ٹیکنیکل ٹیم نے کاوان ہاتھی کے مختلف ٹیسٹ کیے، اور خصوصی طیارہ بھی کمبوڈیا سے نیو دہلی ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔ بتایا یہ گیا ہے کہ کمبوڈیا منتقل کرنے سے قبل کاوان ہاتھی کو بے ہوش کر کے اسپیشل کنٹینر کے ذریعے کارگو طیارے میں منتقل کیا جائے گا، اور کاوان ہاتھی کی منتقلی کے لیے روسی ساخت کارگو طیارہ ہائر کیا گیا ہے  جسے ڈونرز نے ہائر کیا۔  واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خصوصی کارگو طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دی تھی، ایوی ایشن ڈویژن نے بھی ڈی جی سی اے اے' ایئر پورٹ مینجر کو ہ

چین کے سائنسدانوں کا دعوی "کورونا وائرس کہاں سے پھیلا"

چین کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم کا دعویٰ: 'کورونا وائرس انڈیا سے شروع ہوا' ،28 نومبر ،2020 چینی سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا ہی وہ ملک ہے جہاں سے کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیلا ہے، انڈیا میں ہندی زبان میں شائع ہونے والے اہم اخبار 'نو بھا ٹائمز' نے برطانوی اخبار دی ڈیلی میل کے حوالے سے یہ انکشاف شائع کیا ہے، اس خبر کے مطابق چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس 2019 میں گرمیوں کے موسم میں انڈیا میں پیدا ہوا تھا، چائنہ کے سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ کورونا وائرس جانوروں کے ذریعے گندے پانی سے انسانوں تک پہنچا اور اس کے بعد یہ انڈیا سے چین کے شہر ووہان پہنچا جہاں اس کی پہلی بار شناخت کی گئی، چینی سائنس دانوں کا یہ بھی دعوی ہے کہ انڈیا میں 'صحت کے خراب نظام اور نوجوان آبادی کی وجہ سے کورونا وائرس کئی مہینوں تک بغیر کسی تشخیص کے لوگوں کو متاثر کرتا رہا ہے۔ کورونا سے متاثرہ پھیپڑِے کی تصویر تاہم دوسرے ممالک کے سائنس دانوں نے چینی سائنس دانوں کے اس دعوے کی تردید کی ہے اور برطانیہ میں گلاسگو یونیورسٹی کے ما

ڈارک ویب چلانے والے ملزم کو 3 بار سزائے موت کا حکم

نیوز کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ڈار ک ویب چلانے والے ملزم سہیل ایاز پر جرم ثابت ہونے پر 3 بار سزائے موت، 3 بار عمر قید اور 6 لاکھ جرمانے کی سزا سنادی ہے، ملزم کے ساتھی خرم کو 7 سال قید، ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ملزم نے سینکڑوں معصوم بچوں سے زیادتی کی  اور ویڈیوز ڈارک ویب پر نشر کی تھیں، ملزم برطانیہ کی عدالت سے بھی چار سال کی سزا کاٹ چکا ہے اور ملزم سہیل ایاز کے خلاف اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔۔ ملزم سہیل ایاز پر متعدد بچوں سے زیادتی کے الزامات تھے اور اس کے خلاف راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 3 مقدمات درج تھے۔ یاد رہے کہ ملزم سہیل ایاز خیبرپختونخوا میں عالمی ادارے کے پراجیکٹ میں بھی ملازم رہا ہے اور اسے ایک سال قبل راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

کہتے ہیں کہ خدا جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتا ہے۔ انڈونیشیا میں ایک شخص کے لیے یہ محاورہ حقیقت بن گیا۔ تابوت بنانے والے غریب مزدور پر آسمان سے دولت برسی اور وہ بیٹھے بٹھائے ارب پتی بن گیا۔ انڈونیشیا میں رہنے والے 33 سال کے جوشوا نامی شخص قسمت اس وقت مہربان ہوگئی جب آسمان سے شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا ٹوٹا اور سیدھا جوشوا کے گھر آ  کر گرا، جوشوا اس روز اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر تابوت بنانے کا کام کر رہا تھا جب ایک زور دار دھماکہ ہوا اور جب جوشوا نے جا کر دیکھا تو اسے وہاں پتھر کا ایک ٹکڑا ملا۔۔ یہ دراصل شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا تھا جو جوشوا کے گھر کی ٹین کی چھت میں سوراخ کر کے کچی زمین دھنس گیا تھا۔  جوشوا کا کہنا ہے کہ جب اس نے اسے اٹھایا تو وہ گرم تھا اور اٹھانے کے دوران اس کا کچھ حصہ ٹوٹ بھی گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس طرح گرنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی فی گرام کے حساب سے قیمت لگائی جاتی ہے اور سائنسدان اس کی قیمت اعشاریہ 50 سے 5 ڈالر فی گرام تک لگاتے ہیں۔ تاہم جوشوا کے گھر میں گرنے والا ٹکڑا ساڑھے 4 ارب سال پرانا اور نہایت نایاب تھا جس کی وجہ سے اس کی قیمت 857 ڈالر فی گرام تھی، 2.1 کلو